انار شیریں کا استعمال ان لوگوں کیلئے بہت مفید ہے جن کے بدن میں حدت ہو، پیاس زیادہ لگتی ہو، منہ خشک رہتا ہو، گھبراہٹ و اختلاج کی شکایت رہتی ہو، اس کےعلاوہ یرقان کے مریضوں کیلئے بھی یہ فائدہ مند ثابت ہوا ہے۔ انار خون بناتا ہے اور جگر کو تقویت دیتا ہے۔
انار کا شمار ان پودوں میں ہوتا ہے جس کی جڑ، چھال، پھل ، پھول یہاں تک کہ اس کےچھلکے بھی شفائی خصوصیات کے حامل ہوتے ہیں۔ انار میں پروٹین‘ کیلشیم‘ فولاد‘ فاسفورس اوروٹامن سی پائے جاتے ہیں جو جسم میں قوت و توانائی کو برقرار رکھنے، ہڈیوں کو مضبوط کرنے، دل ودماغ کو طاقت دینے اور خون بنانے کیلئے ضروری ہیں۔انار کی تین اقسام ہوتی ہیں:۔ 1۔ شیریں انار (میٹھا انار)۔2۔ ترش انار (کھٹا انار)۔ 3۔ میخوش انار (کھٹا میٹھا انار)۔ انار میں بہت سے طبی فائدے بھی پائے جاتے ہیں۔ میٹھا انار: انار شیریں کا استعمال ان لوگوں کیلئے بہت مفید ہے جن کے بدن میں حدت ہو، پیاس زیادہ لگتی ہو، منہ خشک رہتا ہو، گھبراہٹ و اختلاج کی شکایت رہتی ہو، اس کےعلاوہ یرقان کے مریضوں کیلئے بھی یہ فائدہ مند ثابت ہوا ہے۔ انار خون بناتا ہے اور جگر کو تقویت دیتا ہے۔پرانی کھانسی کا علاج: انار کے چھلکوں کو توے پر بھون لیں اور اس کا جوشاندہ تیار کرکے پرانی کھانسی کی شکایت میں پلائیں۔ اس کے علاوہ انار کے دانوں کا رس نچوڑ کر شکر کے ساتھ پکا کر قوام تیارکریں جسے شربتِ شیریں کہا جاتا ہے۔ یہ شربت انار شیریں کے نام سے بازار میں بھی ملتا ہے اور مذکورہ تکلیف میں استعمال کیا جاتا ہے۔تحقیق نے ثابت کیا ہےکہ انار میں جراثیم کش صلاحیت بھی ہوتی ہے اس لیے اسے دق وسل یعنی ٹی بی کے مریضوں کیلئے بہت مفید سمجھا جاتا ہے۔ اس کے استعمال سے کمزورجسم صحت مند و توانا ہوجاتا ہے۔انارِ ترش: حکماء کی رائے کے مطابق اس کی تاثیر سرد و خشک ہے۔ اپنی تاثیر کے اعتبار سے کھٹا انارقلب کی تقویت کے علاوہ جگر کی اصلاح بھی کرتا ہے۔ خون کی حدت اور جوش اس کے کھانے سے کم ہوجاتا ہے۔ یہ صفرا کو اعتدال پرلاکر متلی اور قے روکتا ہے۔ اس میں قبض پیدا کرنے کی صلاحیت ہوتی ہےاس لیے یہ دستوں کے خلاف ڈھال کاکام کرتا ہے۔ خصوصاً ایسے دست جن سےفضلے کے اخراج کے بعد جلن محسوس ہو۔ کھٹے انار کا رس معدے و آنتوں کو طاقت دینے اور غذا کو ہضم کرنے والی ادویات میں شامل کیا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں اس سے بنایا ہوا شربت، شربتِ انار ترش کے نام سے ملتا ہےاور مذکورہ فوائد رکھنے کے ساتھ ساتھ ستمبر کے موسم میں بطور مشروب بھی اس سے تواضع کی جاتی ہے۔انار میخوش: کھٹا میٹھا انار میٹھے اور ترش دونوں اناروں کی خصوصیت کا حامل ہوتا ہے۔انار کے پھول: یہ ایسے درخت کے پھول ہوتے ہیں جن میں پھل نہیں لگتے۔ ان کی بڑی خصوصیت بہتے ہوئے خون کو روکنا اورقبض پیدا کرنا ہے۔ اس وجہ سے جسم کے کسی بھی حصے سےخارج ہونے والے خون کو روکنے میں انہیں تنہا یامناسب ادویہ کے ساتھ دیا جاتا ہے۔ قابض ہونے کی بناء پر یہ مسوڑھوں کو سکیڑ کرہلتے ہوئے دانتوں کو مضبوط کرتے ہیں۔
انار دانہ: انار دانہ نظام ہضم کو تقویت دیتا ہے جس کی وجہ سے بھوک کی کمی کی شکایت دور ہوجاتی ہے۔ یہ متلی و الٹی کو روکنے میں مفید ہے اس کے علاوہ منہ کی کڑواہٹ کو زائل کرتا ہے۔ انار دانہ کو گھروں میں چٹنیوں میں بھی شامل کیا جاتا ہے۔
صحت کی کمزوری: کھٹ میٹھے انار (انارمیخوش) کا رس دو پیالی لیں اس میں کاغذی لیموں کا رس ایک پیالی ملادیں۔ پھر اس میں گڑھل کے 20 عدد پھول سبزی دور کرکے اچھی طرح ملا لیں اور اس آمیزے کو ایک بڑی بوتل میں بھر کر اس کا منہ خوب اچھی طرح بند کردیں۔ 24 گھنٹوں کے بعد بوتل سے رس نکال کر چھان لیں اور ڈاٹ لگا کر 8 دن رکھیں۔ ڈاٹ کا مضبوطی سےلگانا ضروری ہے ورنہ یہ اڑ جائے گا۔ اس عرصے میں یہ عرق مزید صاف ہوجائے گا۔ یہ رس دو چائے کے چمچ ایک پیالی سونف کے عرق میں ملا کر استعمال کرنے سے جسم کی کمزوری دور ہونے کےساتھ ساتھ اختلاج، بھوک کی کمی اور بے خوابی کی شکایت دور ہوسکتی ہیں۔بھوک کی کمی: انار کے دانے نکال کر اس میں نمک اور کالی مرچ کا سفوف چھڑک کر اس کارس چوسنا پیٹ کےدرد کی شکایت اور بھوک کی کمی میں مفید ہے۔پیٹ کے کیڑے: انار کا اندرونی اور بیرونی چھلکا پیٹ کے کیڑوں کے لیے نہایت مؤثر دوا ثابت ہوا ہے۔ اسی طرح اس کی جڑ کی چھال کا جوشاندہ استعمال کرنے سے کدو دانے ہلاک ہوسکتے ہیں۔امراض جگر و معدہ: جگر ومعدے کے امراض میں ایک لیٹر انار کا رس صاف برتن میں چند گھنٹوں کیلئے رکھ دیں پھر اس کو دوسرے برتن میں ڈال کرایک پاؤ مصری اس میں حل کریں اس کے بعد دس گرام سونف کا باریک سفوف ملا دیں۔ اب بوتل کو بند کرکے دھوپ میں رکھیں۔ ایک ہفتے کے بعد اس کا استعمال شروع کریں۔ اس کا دن میں دو بار چھ گرام سے 30 گرام تک استعمال کریں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں